Welcome to NEWSFLASH, Your News link to Pakistan and beyond . . .
 

Urdu News Update

 

Newsflash
 

اردو رسائل و جرائد

 

Pakistan's premier  website that covers current affairs and news.

Readers Digest

 

Hina Digest

ایک ایسا ملک جہاں وقت کی پابندی کو غیرمہذب سمجھا جاتا ہے

Time Magazine Subscription in Pakistan

 

Reader's Digest

 

 

 

انڈیا پاکستان میں میوزک کی چوری: ’امجد صابری کو سلمان خان کا فون آیا اور معاملات طے پاگئے‘

دنیا بھر میں آج ’انٹلیکچوئل پراپرٹی‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

سنہ 2000 سے ہر سال منائے جانے والے اس دن کا مقصد تخلیق کاروں کے تخلیقی کاموں کا اعتراف اور اس کی پذیرائی کرنا ہے۔

 

ترقی پذیر ممالک میں انٹلیکچوئل پراپرٹی کو اتنی فوقیت نہیں دی جاتی اور یہاں کسی تخلیق کار کی تخلیق کو نقل اور چوری کرنا ایک معمول کی بات ہے جبکہ اس حوالے سے موجود قوانین پر عملدرآمد بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

اگر بات پاکستان اور انڈیا کی ہو تو دوسری درجنوں مشترک قدروں کے علاوہ موسیقی ایک ایسی چیز ہے جو ان ہمسایہ ممالک میں بسنے والوں کو جوڑتی ہے۔

تاہم گاہے بگاہے دونوں ممالک میں موسیقی تخلیق کرنے والے اپنے اپنے تخلیقی کام کی نقل یا چوری کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے رہتے ہیں۔

 

A Special report on India's attempts to wish Kashmir issue away. Rs 50 in Pakistan

ذیابیطس: کیا ادویات کی بڑھتی قیمتیوں کی وجہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہے؟

ایرانی تیل پر مکمل پابندی: امریکی فیصلے کے اثرات کہاں تک جائیں گے؟

حالیہ مثال یہ ہے کہ رواں ماہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے ایک انڈین رکنِ پارلیمان پر آئی ایس پی آر کی جانب سے حال ہی میں ریلیز کیے گئے گیت کو نقل کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

I   

 

کیا چینی کمپنی پاکستان میں جاسوسی کر رہی تھی؟ بی بی سی رپورٹ

 

دوسری جانب انڈیا کی ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹھاکر راجہ سنگھ نے، جن پر گانا نقل کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’وہ پاکستان کا گیت کیوں کاپی کریں گے‘ اور یہ کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کے ’پاکستان نے ان کے گانے کی کاپی کی ہو گی۔‘

امجد صابری اور بجرنگی بھائی جان

ذیشان چوہدری کہتے ہیں کہ انھوں نے کبھی کسی کمپوزر یا گلوکار کو انڈیا جا کر کیس لڑتے نہیں دیکھا اس کے باوجود کہ یہاں ایک دوسرے کے کام کی ’چوری‘ شاید دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

’جو کیسز عدالت میں جاتے بھی ہیں ان میں بھی شکایت کنندہ کسی نہ کسی موقع پر کیس واپس لے لیتا ہے اور ’آؤٹ آف کورٹ سیٹلمینٹ‘ کے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انڈیا اور پاکستان میں کاپی رائٹس کو کوئی اتنی اہمیت نہیں دیتا۔‘

ماجد بشیر کہتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک میں کوئی کسی کا تخلیقی کام چوری یا نقل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا کیونکہ سخت قوانین کی وجہ سے چوری کرنے والا اپنی پوری عمر کی جمع پونجی خرچ کر کے بھی عدالتی کارروائی سے بچ نہیں پاتا۔

انھوں نے بتایا کہ سنہ 2015 میں پاکستانی گلوکار اور قوال امجد صابری انڈیا جانا چاہتے تھے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ سلمان خان نے اپنی فلم بجرنگی بھائی جان میں صابری برادران کی مشہور زمانہ قوالی ’بھر دو جھولی‘ بغیر کسی اجازت کے استعمال کی تھی۔

’اس فلم کی پاکستان میں ریلیز پر حکم امتناعی کی درخواست دی گئی جبکہ امجد صابری انڈیا جا کر مزید قانونی چارہ جوئی کا ارادہ رکھتے تھے جس کے لیے انھوں نے ویزے کے درخواست بھی دے دی تھی۔ بعدازاں ان کو سلمان خان کا فون آ گیا اور معاملات طے پا گئے تھے۔‘

ا

 

Post dated  April 26, 2019

 

Share your views at myopinion@newsflash.com.pk

 

با کما ل لو گو ں کی لا جو ا ب'' یو نیفا ر م''

جلد کی حفاظت

 

 

Want to get news alerts from newsflash.com.pk? Send us mail at

editor.newsflash@gmail.com


Copyright © 2006 the Newsflash All rights reserved

This site is best viewed at 1024 x 768