Welcome to NEWSFLASH, Your News link to Pakistan and beyond . . .
 

 

Newsflash
 

Urdu News Update

اردو رسائل و جرائد

 

Pakistan's premier  website that covers current affairs and news.

Readers Digest

Protocols  of the Elders of Sodom and Other Essays by Tariq Ali

 

Hina Digest

ایک ایسا ملک جہاں وقت کی پابندی کو غیرمہذب سمجھا جاتا ہے

Time Magazine Subscription in Pakistan

 

Reader's Digest

 

 

 

ضیا الحق  اردن میں کیا کر رہے تھے اورفلسطین کے خلاف  جنگ میں ان کا کیا کردار تھا؟

 شام اور عراق نہیں چاہتے تھے کہ فلسطین کے حریت پسند اپنی پوزیشن مستحکم کریں

 

 

اسرائیل کے خلاف 1967 میں ہونے والی چھ روزہ جنگ میں شکست کے بعد اردن میں حالات کافی نازک تھے۔ مصر اور شام کے ساتھ اردن نے اس جنگ میں بھاری نقصان اٹھایا تھا اور وہ بیت المقدس (یروشلم)، غزہ اور غرب اردن کے علاقوں سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

ایسے میں فلسطینی ’فدائین‘ نے غرب اردن کے ساتھ واقع علاقوں میں اپنے موجودگی قائم کر لی اور وقتاً فوقتاً اسرائیلی قبضے میں لیے گئے سرحدی علاقوں پر کامیاب حملے کیے جس کے نتیجے میں ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا جس کے باعث انھیں شامی اور عراقی حمایت بھی ملنے لگی۔

 

A Special report on India's attempts to wish Kashmir issue away. Rs 50 in Pakistan

ذیابیطس: کیا ادویات کی بڑھتی قیمتیوں کی وجہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہے؟

انڈیا: مسجد خدا کا گھر ہے تو ایمان والیوں پر اس کا در بند کیوں ہو!

امریکی سفیر: 'اسرائیل غربِ اردن کے کچھ حصوں کو ضم کر سکتا ہے'

Protocols of the Elders of Sodom by Tariq Ali

 

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اردن کے سربراہ شاہ حسین نے اپنے پاکستانی دوست بریگیڈئیر ضیاالحق سے مدد مانگی جو اُس وقت عمان میں پاکستانی سفارتخانے میں ڈیفنس اتاشی کا فرض نبھا رہے تھے۔

مصنف اور محقق طارق علی اپنی کتاب دا ڈوئیل میں لکھتے ہیں کہ ضیا الحق امریکہ سے اپنی ٹریننگ مکمل کر کے ملک واپس آئے تو انھیں اردن بھیج دیا گیا جس نے حال میں ہی چھ روزہ جنگ میں خفت اٹھائی تھی۔

 

 

اسی بات کی تصدیق کرتے ہوئے امریکی سی آئی اے کے سابق عہدیدار بروس ریڈیل اپنی کتاب ’واٹ وی ون‘ میں لکھتے ہیں کہ ضیا الحق اردن تین سال قبل آئے تھے اور ان کی ذمہ داری تھی کہ پاکستانی اور اردنی فوج کے درمیان عسکری امور پر باہمی تعلقات بڑھائیں اور اردن میں ہونے والے واقعات کی رپورٹ وطن واپس بھیجیں۔

لیکن بریگیڈیئر ضیا الحق نے اپنے دیے گئے مینڈیٹ سے بڑھ کر بھی ذمہ داریاں نبھائیں جن کا تذکرہ اردن میں اُس وقت موجود سی آئی اے کے افسر جیک او کونل نے اپنی کتاب ’کنگز کونسل‘ میں کیا۔

 

جیک او کونل، جنھوں نے خود لاہور کی پنجاب یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کی غرض سے دو سال گزارے تھے، لکھتے ہیں کہ سنہ 1970 میں جب شامی افواج اردن پر چڑھائی کی غرض سے ٹینک لے کر آ گئیں اور اردن کو امریکہ کی جانب سے امداد کے بارے میں کوئی جواب نہ ملا تو شاہ حسین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا۔

اس گھمبیر صورتحال کو دیکھتے ہوئے شاہ حسین نے اپنے ’دوست‘ ضیا الحق سے درخواست کی کہ وہ شامی محاذ کا دورہ کریں اور انھیں زمینی صورتحال سے آگاہ کریں۔

جیک او کونل لکھتے ہیں کہ جب ضیاالحق سے اردنی حکام نے حالات کے بارے میں معلوم کیا تو انھوں نے جواب میں کہا کہ ’حالات بہت خراب ہیں۔‘

بروس ریڈیل اپنی کتاب کے باب چار میں لکھتے ہیں کہ اس موقع پر ضیا الحق نے شاہ حسین کو مشورہ دیا کہ اردنی فضائیہ کو شامی فوج کے خلاف استعمال کیا جائے اور ’یہی وہ فیصلہ ثابت ہوا جس کے باعث اردن جنگ جیتنے میں کامیاب ہوا۔

پاکستان کی معیشت کو کس نے برباد کیا؟

Black September Zia ul Haq

 

Post dated  April 5, 2020

 

Share your views at myopinion@newsflash.com.pk

 

آئی ایم ایف سے ملنے والی رقم کہاں خرچ ہو گی؟

 

Want to get news alerts from newsflash.com.pk? Send us mail at

editor.newsflash@gmail.com


Copyright © 2006 the Newsflash All rights reserved

This site is best viewed at 1024 x 768